وہ دن جو بیت گیا پھر کسی نے پایا نہیں
وہ دن جو بیت گیا پھر کسی نے پایا نہیں
کبھی کماں سے کوئی تیر جا کے آیا نہیں
ٹھہر گیا ہے سر مرکز فلک سورج
یہ وقت وہ ہے کہ دیوار میں بھی سایا نہیں
یہ بے دلیٔ مسلسل یہ رنج نا معلوم
تجھے بھلا کے بھی ہم نے تجھے بھلایا نہیں
اسیر بزم اس آوارگی کو کم نہ سمجھ
جو اپنے ساتھ گزارا وہ دن گنوایا نہیں
بچھڑنے سے بھی سوا ہے یہ غم کہ شام فراق
کوئی ستارہ ان آنکھوں میں جھلملایا نہیں
بس اپنا نام وہ کاغذ پہ لکھ کے چھوڑ گیا
میں سو رہا تھا تو اس نے مجھے جگایا نہیں
میں اپنے عہد کی تکمیل تجھ سے کیا کرتا
کہ میں نے خود سے بھی وعدہ کوئی نبھایا نہیں
فراستؔ ایک تو کم ہمتی مجھی میں تھی
پھر اس نظر نے بھی کچھ حوصلہ بڑھایا نہیں
- کتاب : Kitab-e-Rafta (Pg. 219)
- Author : Firasat Rizvi
- مطبع : Academy Bazyaft, Karachi Pakistan Lahore (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.