Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ دشمن ہو گیا اچھا ہوا ہے

سیدہ کوثر منور شرقپوری

وہ دشمن ہو گیا اچھا ہوا ہے

سیدہ کوثر منور شرقپوری

MORE BYسیدہ کوثر منور شرقپوری

    وہ دشمن ہو گیا اچھا ہوا ہے

    یہ لمحہ دل پہ اب لکھا ہوا ہے

    مگر سچ ہے کہ وہ بہکا ہوا ہے

    مگر اے دل وہ کیوں بہکا ہوا ہے

    بلائیں لے رہے تھے لوگ سارے

    مگر بچہ ہے پھر سہما ہوا ہے

    برا لگتا نہیں اب کوئی کچھ بھی

    کہ ہم نے سب ہی کچھ دیکھا ہوا ہے

    کھڑی ہوں دھوپ میں سورج سنبھالے

    مرا سایہ بڑا پھیلا ہوا ہے

    مری آنکھوں پہ تم اب ہاتھ رکھنا

    مرے آگے کوئی ٹھہرا ہوا ہے

    وہ یاد آیا تو دیکھا میں نے یہ بھی

    اندھیرا چار سو پھیلا ہوا ہے

    مری آنکھوں میں لگتا ہے کہ اب تک

    وہی آنسو وہیں ٹھہرا ہوا ہے

    مقدر میرے ہاتھوں میں ہے کوثرؔ

    مرے ہاتھوں پہ یہ لکھا ہوا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے