وہ ایک ابر کا ٹکڑا کہیں برس بھی گیا
وہ ایک ابر کا ٹکڑا کہیں برس بھی گیا
ہمارا پیڑ مگر دھوپ میں جھلس بھی گیا
اسی لئے تو کہا تھا کہ ہوشیار رہو
جو آستین میں پالا تھا سانپ ڈس بھی گیا
تمہارا باغ سے جانا بھی اک قیامت ہے
گلوں سے خوشبو گئی اور پھلوں سے رس بھی گیا
شجر کی یاد رلاتی ہی تھی مگر اب تو
جو آشیاں کے برابر تھا وہ قفس بھی گیا
لہو لہان گلوں کو بہت کیا جس نے
گئی بہار تو وہ طائر ہوس بھی گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.