Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ ایک شخص جو ہم سے کبھی ملا بھی نہیں

رحمت امروہوی

وہ ایک شخص جو ہم سے کبھی ملا بھی نہیں

رحمت امروہوی

MORE BYرحمت امروہوی

    وہ ایک شخص جو ہم سے کبھی ملا بھی نہیں

    ہمارے ساتھ ہے اور ہم سے وہ جدا بھی نہیں

    قلم اٹھاؤ تو کاغذ سے وہ ابھرتا ہے

    دل و دماغ سے یہ ربط ٹوٹتا بھی نہیں

    سجے تو کیسے سجے انجمن خیالوں کی

    وہ بادہ کش بھی نہیں اب وہ میکدہ بھی نہیں

    بغیر برسے گھٹائیں گزر گئیں اب کے

    یوں ہی چلا گیا موسم نے کچھ کہا بھی نہیں

    وہ سامنے ہیں مگر دل بجھا بجھا سا ہے

    شکایتیں بھی نہیں عرض مدعا بھی نہیں

    ہر ایک تیر ستم ہنس کے سہہ لیا دل پر

    خفا وہ پھر بھی ہیں ہم نے تو کچھ کہا بھی نہیں

    غریب شہر ہیں پھرتے ہیں اجنبی کی طرح

    کوئی رفیق نہیں کوئی آشنا بھی نہیں

    حضور آپ نے بے کار پھیر لی آنکھیں

    برا سہی وہ مگر اس قدر برا بھی نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے