وہ ایک شخص جو منزل بھی رہ گزار بھی ہے
وہ ایک شخص جو منزل بھی رہ گزار بھی ہے
نشاط و کیف میں ڈوبا ہے غم گسار بھی ہے
مجاز اور حقیقت کا آئنہ بن کر
ہماری ذات یہاں لیل بھی نہار بھی ہے
تمہارے کمرے میں گلشن کا رنگ روپ ملا
یہاں تو میز پہ پھولوں کے ساتھ خار بھی ہے
تمہاری ذات سے اس دل کا رابطہ بھی نہیں
تمہاری یاد میں دل میرا بے قرار بھی ہے
فصیل آب پہ ٹھہری ہے چاندنی کی دلہن
شفق کے شانے پہ زلفوں کا آبشار بھی ہے
اسدؔ وہ کیسا طلسمی وجود رکھتا ہے
اسی سے بغض و عداوت اسی سے پیار بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.