وہ ایک شخص جو ملتا تھا دوستوں کی طرح
وہ ایک شخص جو ملتا تھا دوستوں کی طرح
بدل کے رہ گیا رنگین موسموں کی طرح
تھا انتظار مجھے جس کا اتنی مدت سے
وہ میرے سامنے آیا تو دشمنوں کی طرح
بہار آئی کہ تو آیا ہے یہ علم نہیں
مہک اٹھی ہے فضا تیرے گیسوؤں کی طرح
سمٹ کے رہ گئی میری بھی شخصیت جس میں
وہ ایسا چھانے لگا مجھ پہ وسعتوں کی طرح
جو تیرا نام کسی نے لیا شرارت سے
اڑا کے لے گیا سکھ چین آنچلوں کی طرح
حمیراؔ اتنا بھی پاگل جہاں میں کوئی نہ ہو
کسی کا درد لگے جس کو راحتوں کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.