Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ ایک شخص کہ جس سے شکایتیں تھیں بہت

ناصر زیدی

وہ ایک شخص کہ جس سے شکایتیں تھیں بہت

ناصر زیدی

MORE BYناصر زیدی

    وہ ایک شخص کہ جس سے شکایتیں تھیں بہت

    وہی عزیز اسی سے محبتیں تھیں بہت

    وہ جب ملا تو دلوں میں کوئی طلب ہی نہ تھی

    بچھڑ گیا تو ہماری ضرورتیں تھیں بہت

    ہر ایک موڑ پہ ہم ٹوٹتے بکھرتے رہے

    ہماری روح میں پنہاں قیامتیں تھیں بہت

    پہنچ گئے سر منزل تری تمنا میں

    اگرچہ راہ کٹھن تھی صعوبتیں تھیں بہت

    وہ یوں ملا ہے کہ جیسے کبھی ملا ہی نہ تھا

    ہماری ذات پہ جس کی عنایتیں تھیں بہت

    ہمیں خود اپنے ہی یاروں نے کر دیا رسوا

    کہ بات کچھ بھی نہ تھی اور وضاحتیں تھیں بہت

    ہمارے بعد ہوا اس گلی میں سناٹا

    ہمارے دم سے ہی ناصرؔ حکایتیں تھیں بہت

    مأخذ :
    • کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 285)
    • Author : Farooq Argali
    • مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
    • اشاعت : 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے