وہ ایک شخص مرا ہم مزاج پہلے تھا
وہ ایک شخص مرا ہم مزاج پہلے تھا
بدل گیا وہی کل میں جو آج پہلے تھا
بشر کی پیاس بشر کے لہو سے بجھتی ہے
جہاں میں کیا یہی خونی رواج پہلے تھا
تمام وقت گزرتا ہے لغویات میں اب
ہمارے سر پہ بہت کام کاج پہلے تھا
یہ ایسا دور کہ انسانیت بلکتی ہے
سکوں سے پر بڑا سادہ سماج پہلے تھا
نہ دیکھی دہر نے اس کی طرح ضیا اب تک
عجیب بجھتا ہوا اک سراج پہلے تھا
غبار و خاک میں وہ سب بدل گئے قدسیؔ
جواہرات کا گھر بھر اناج پہلے تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.