وہ گھڑی دل پہ تھی قیامت کی
وہ گھڑی دل پہ تھی قیامت کی
جب تری چاہتوں نے ہجرت کی
کیا کوئی حسن کا صحیفہ تھا
آنکھ نے دیر تک تلاوت کی
اور شدت سے یاد آیا وہ
جب اسے بھولنے کی جرأت کی
دل جلاؤ اگر چراغ بجھیں
روشنی کم نہ ہو محبت کی
مانگتی ہے لہو کے نذرانے
ہم سے ہر اینٹ اس عمارت کی
اس نے کی مجھ کو صبر کی تلقین
دی دعا میں نے استقامت کی
قتل خانوں میں جی رہے ہیں ہم
داد دیجے ہماری ہمت کی
دیکھ تیروں سے پھول چھلنی ہیں
کوئی حد ہوتی ہے عداوت کی
قصر فرعوں میں پل رہے ہیں کلیم
کیا عجب شان ہے مشیت کی
بجھ چلی شمع بزم ناؤ نوش
سر پہ تیاریاں ہیں رحلت کی
درد جب حد سے بڑھ گیا بزمیؔ
درد سے درد کی شکایت کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.