Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ گل ہیں نہ ان کی وہ ہنسی ہے

ریاضؔ خیرآبادی

وہ گل ہیں نہ ان کی وہ ہنسی ہے

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    وہ گل ہیں نہ ان کی وہ ہنسی ہے

    دیکھو جدھر اس سی پڑی ہے

    کیوں سوگ کی رسم جیتے جی ہے

    مرنے کی ہمارے کیا کہی ہے

    آڑی ہیکل کو چوم لے گی

    وہ چیز جو کچھ اٹھی اٹھی ہے

    دعوت تھی رقیب کی مرے گھر

    جوتی میں دال کیا بٹی ہے

    آیا دبے پاؤں قبر پر کون

    کوئی نہیں میری بیکسی ہے

    ایک وضع پر اب خدا نباہے

    توبہ کر کے شراب پی ہے

    واعظ ہے خراب خواہش خلد

    بالکل یہ شخص جنتی ہے

    کچھ پھوٹ پڑی ہے گھنگھرؤں میں

    چھاگل کچھ ان کی کہہ رہی ہے

    مجبور فرشتہ ہے بدی کا

    پہلے ہی سے کچھ کہی بدی ہے

    پیوستہ نہیں مرا لب شوق

    تیرے لب پر تری ہنسی ہے

    اب کون کلیم بن کے آیا

    پھر طور پر آگ سی لگی ہے

    ہے آنکھ میں آنکھ کون ڈالے

    کوئی نہیں تیری آرسی ہے

    کیسا پینا کہاں کی توبہ

    اب میں ہوں خدا ہے بے خودی ہے

    خوش ہو گے ریاضؔ سے بھی ملنا

    کیا باغ و بہار آدمی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے