Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ گم ہوئے ہیں مسافر رہ تمنا میں

صمد انصاری

وہ گم ہوئے ہیں مسافر رہ تمنا میں

صمد انصاری

MORE BYصمد انصاری

    وہ گم ہوئے ہیں مسافر رہ تمنا میں

    کہ گرد بھی نہیں اب آرزو کے صحرا میں

    ہے کون جلوہ سرا بام آفرینش پر

    اتر گئے ہیں ستارے سے چشم بینا میں

    ملی تھی جس کو نمو درد کی صلیبوں سے

    وہ لمس بھی نہیں باقی مرے مسیحا میں

    کشید جن سے ہوئی تھی نئے زمانوں کی

    وہ میکدے بھی ہوئے غرق موج صہبا میں

    اٹھا لیا تھا جنہیں غم نے شہر ماتم سے

    وہ حرف لکھے گئے ہیں خط شکیبا میں

    دیا شعور اجالوں کا صبح مریم کو

    چراغ کس نے جلایا شب کلیسا میں

    اٹھا ہے اب کے وہ طوفاں جوار ساحل سے

    کہ موج بھی نہیں محفوظ قعر دریا میں

    جو لے گئیں مرے یوسف کو باب زنداں تک

    وہ چاہتیں بھی نہیں دامن زلیخا میں

    وہ زخم جن سے ملا درد آشنائی کا

    نہیں ہیں وہ بھی صمدؔ اب مرے سراپا میں

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 439)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
    • اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے