وہ گم شراب میں کیوں آئے ہم کو کیا معلوم
وہ گم شراب میں کیوں آئے ہم کو کیا معلوم
ہم احتساب میں کیوں آئے ہم کو کیا معلوم
لکھا تھا ہم نے کہ چہرہ تمہارا بھول گئے
وہ خود جواب میں کیوں آئے ہم کو کیا معلوم
انہیں پسند نہیں ہے ہماری گستاخی
ہم ان کے خواب میں کیوں آئے ہم کو کیا معلوم
وہ سانحے جو تصور میں ہم پہ گزرے تھے
تری کتاب میں کیوں آئے ہم کو کیا معلوم
جنہیں تھا زعم بہت اپنی پارسائی کا
وہ سو حجاب میں کیوں آئے ہم کو کیا معلوم
وہ تشنہ لب کہ جنہیں تشنگی کا عرفاں تھا
وہی سراب میں کیوں آئے ہم کو کیا معلوم
یہ پوچھنا ہے تو پوچھو نگاہ قاتل سے
ہم انتخاب میں کیوں آئے ہم کو کیا معلوم
کمالؔ اور بھی شاعر تھے رات محفل میں
تمہیں عتاب میں کیوں آئے ہم کو کیا معلوم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.