وہ حادثہ بھی ہوا میری زندگانی میں
وہ حادثہ بھی ہوا میری زندگانی میں
جسے پڑھا تھا بڑے شوق سے کہانی میں
دکھائی جب بھی دیا چاند بہتے پانی میں
لگا کہ حسن ترا آ گیا روانی میں
اسے خبر ہی نہیں شام کو جو ہونا ہے
یہ آفتاب ابھی چور ہے جوانی میں
یوں ہی سنورتی نہیں ہیں گلوں کی تقدیریں
لہو نچوڑنا پڑتا ہے باغبانی میں
تمام عمر میں اس کو تلاش کرتا رہا
وہ ایک شخص جو تھا ہی نہیں کہانی میں
کبھی کسی کے نہ مہمان ہم ہوئے انعامؔ
تمام عمر گزاری ہے میزبانی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.