Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ ہم خیال نہیں پھر بھی ساتھ چلتا ہے

سید اقبال رضوی شارب

وہ ہم خیال نہیں پھر بھی ساتھ چلتا ہے

سید اقبال رضوی شارب

MORE BYسید اقبال رضوی شارب

    وہ ہم خیال نہیں پھر بھی ساتھ چلتا ہے

    یہی تضاد تو جیون میں رنگ بھرتا ہے

    میں اس کی رائے سے کچھ اتنا مطمئن بھی نہیں

    مہر بہ لب ہوں کہ سکہ اسی کا چلتا ہے

    میں اک چراغ تھا طوفاں سے دوستی کر لی

    خرد نہ سمجھے اسے پر جنوں سمجھتا ہے

    یزید مورچہ جیتا تھا جنگ ہارا تھا

    یہ سچ رگوں میں مرے انقلاب بھرتا ہے

    اس اک غریب سے اتنے سوال مت پوچھو

    جو حال زار بھی کہتے ہوئے ہچکتا ہے

    وہ اشتہار میں سب کچھ ہی پا گیا لیکن

    غریب شہر تو تل تل کو اب بھی مرتا ہے

    یقیں ہے اس کو صلہ خوب پاؤں گا اب تو

    وہ جاں بھی لیتا ہے اور مشتہر بھی کرتا ہے

    زمیں کے ناز اٹھائے گا کون اے شاربؔ

    کسان اب تو نراشا کے بن میں رہتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے