وہ ہم سے کیوں الگ تھا کیوں دکھی تھا
وہ ہم سے کیوں الگ تھا کیوں دکھی تھا
ہمارے ذہن میں جو آدمی تھا
پتا دیتیں مرا کیا شاہراہیں
مکاں میرا گلی اندر گلی تھا
ہزاروں میں چھپے تھے مجھ میں پھر بھی
نظر میں آئنہ کے ایک ہی تھا
ہرے پتوں سے شبنم کی جدائی
یہی آغاز صبح تشنگی تھا
غرور صبح کیا مجھ کو دکھاتا
لہو کی شام میں میں دیدنی تھا
اندھیرے جھاڑ کر دامن سے اپنے
اٹھا تو روشنی ہی روشنی تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.