وہ ہم سے لاکھ محبت میں بد گماں سے رہے
وہ ہم سے لاکھ محبت میں بد گماں سے رہے
ہم ان کے ساتھ مگر پھر بھی نقد جاں سے رہے
لگی ہیں شعلہ بیانی کی تہمتیں اکثر
ہم ان کے شہر میں ہرچند بے زباں سے رہے
تمازت غم دوراں ہمیں جلا نہ سکی
ترے خیال کے ہر سمت سائباں سے رہے
اسی زمین کے ذروں میں کھو گئے اب ہم
کہ جس زمیں پہ کبھی بن کے آسماں سے رہے
حیاتؔ کس کو تھا الہام جور پنہاں کا
کہ اپنے دل پہ بظاہر وہ مہرباں سے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.