Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ ہنستی آنکھیں حسیں تبسم دمکتا چہرہ کتاب جیسا

پریا تابیتا

وہ ہنستی آنکھیں حسیں تبسم دمکتا چہرہ کتاب جیسا

پریا تابیتا

MORE BYپریا تابیتا

    وہ ہنستی آنکھیں حسیں تبسم دمکتا چہرہ کتاب جیسا

    دراز قامت ہے سرو آسا ہے رنگ کھلتے گلاب جیسا

    وہ دھیمے لہجے کے زیر و بم میں پھوار جیسی حسین رم جھم

    ہے گفتگو میں بہم تسلسل رواں رواں سا چناب جیسا

    کچھ اس کے عارض کی دل فریبی کچھ اس کے ہونٹوں کا رنگ دل کش

    وہ سر سے پا ہے غزل کا لہجہ نیا نیا سا شباب جیسا

    کبھی وہ تصویر بن کے دیکھے کبھی وہ تحریر بن کے بولے

    وہ پل میں گم صم وہ پل میں حیراں کسی مصور کے خواب جیسا

    وہ میرے جذبوں کی خوش نصیبی یا اس کی چاہت کی انتہا ہے

    کہ اس کی آنکھوں میں عکس میرا نہاں عیاں سا حجاب جیسا

    فرشتہ صورت دعا کا سایہ وہ روپ انساں کا دھار آیا

    ہے اس سے دوری عذاب مجھ کو ہے اس کا ملنا ثواب جیسا

    پلٹ کے دیکھے تو وقت ٹھہرے وہ چل پڑے تو زمانہ حیراں

    وہ رشک امبر وہ ماہ کامل وہ کہکشاں وہ شہاب جیسا

    کبھی وہ شعر و سخن کا شیدا کبھی وہ تحقیق کا دوانہ

    وہ میری غزلوں کا حسن مطلع مرے مقالے کے باب جیسا

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 678)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
    • اشاعت : 2013-14

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے