وہ ہنستی آنکھیں حسیں تبسم دمکتا چہرہ کتاب جیسا
وہ ہنستی آنکھیں حسیں تبسم دمکتا چہرہ کتاب جیسا
دراز قامت ہے سرو آسا ہے رنگ کھلتے گلاب جیسا
وہ دھیمے لہجے کے زیر و بم میں پھوار جیسی حسین رم جھم
ہے گفتگو میں بہم تسلسل رواں رواں سا چناب جیسا
کچھ اس کے عارض کی دل فریبی کچھ اس کے ہونٹوں کا رنگ دل کش
وہ سر سے پا ہے غزل کا لہجہ نیا نیا سا شباب جیسا
کبھی وہ تصویر بن کے دیکھے کبھی وہ تحریر بن کے بولے
وہ پل میں گم صم وہ پل میں حیراں کسی مصور کے خواب جیسا
وہ میرے جذبوں کی خوش نصیبی یا اس کی چاہت کی انتہا ہے
کہ اس کی آنکھوں میں عکس میرا نہاں عیاں سا حجاب جیسا
فرشتہ صورت دعا کا سایہ وہ روپ انساں کا دھار آیا
ہے اس سے دوری عذاب مجھ کو ہے اس کا ملنا ثواب جیسا
پلٹ کے دیکھے تو وقت ٹھہرے وہ چل پڑے تو زمانہ حیراں
وہ رشک امبر وہ ماہ کامل وہ کہکشاں وہ شہاب جیسا
کبھی وہ شعر و سخن کا شیدا کبھی وہ تحقیق کا دوانہ
وہ میری غزلوں کا حسن مطلع مرے مقالے کے باب جیسا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 678)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.