Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ حسین جلوہ بہ دوش ہے کوئی پردہ ہے نہ نقاب ہے

ایمن امرتسری

وہ حسین جلوہ بہ دوش ہے کوئی پردہ ہے نہ نقاب ہے

ایمن امرتسری

MORE BYایمن امرتسری

    وہ حسین جلوہ بہ دوش ہے کوئی پردہ ہے نہ نقاب ہے

    ترا پردہ ہے تری پردگی یہ حجاب تیرا حجاب ہے

    تری چشم مست کے دور میں کوئی جام جام شراب ہے

    جو ہے اہل دید وہ مست ہے جو ہے اہل دل وہ خراب ہے

    جو تقاضا تھا تو وہ طور تھا جو طلب تھی تو وہ ظہور تھا

    نہ تقاضا ہے نہ طلب ہے اب نہ سوال ہے نہ جواب ہے

    اسے ساتھ لے چلو رہبرو کہ ذرا نئی ہے رہ عدم

    یہ سوار عمر رواں مرا سر راہ پا بہ رکاب ہے

    اسے کھیل سمجھا تو بچ رہا نہ سمجھ سکا تو الجھ گیا

    اسے آنکھ کھول کے دیکھنا تری زندگی کا یہ خواب ہے

    نہ ہے خوف اہل کتاب سے نہ ہراس اہل حساب سے

    وہ کرم ہے میرے کریم کا نہ حساب ہے نہ کتاب ہے

    کسی علم سے نہ اسے غرض نہ کسی ادب سے ہے واسطہ

    ترا درد جس کا حساب ہے ترا حسن جس کی کتاب ہے

    دل پر ہوس تجھے سیر ہستیٔ بے سکوں کی مجال کیا

    کہ مثال موج رواں ہے یہ تری چشم چشم حباب ہے

    نہ الجھ نمائش دہر کے کبھی دام نقش و نگار میں

    جو نگار ہے وہ پریدہ ہے جو ہے نقش نقش بر آب ہے

    وہی نور جس سے ہیں نور نور ہزاروں نیر و مہر و ماہ

    جو اسی کے سائے میں آ گیا فقط اس کو دید کی تاب ہے

    بہ خلوص ایمنؔ بے نوا اسی آستاں پہ جبیں جھکا

    کوئی بے مراد نہیں گیا شہہ دو جہاں کی جناب ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے