Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ حراست میں جو انسان لئے جاتے ہیں

سردار پنچھی

وہ حراست میں جو انسان لئے جاتے ہیں

سردار پنچھی

MORE BYسردار پنچھی

    وہ حراست میں جو انسان لئے جاتے ہیں

    اپنی تفریح کا سامان لئے جاتے ہیں

    کل جسے گھر سے اٹھا لے گئی خاکی وردی

    آج ماں باپ اسے شمشان لئے جاتے ہیں

    بعد مٹھ بھیڑ کے تمغے یہ ترقی دیکھو

    مرنے والے ہی کا احسان لئے جاتے ہیں

    جسم چھلنی ہے مگر ہاتھ رہے سینے پر

    ہائے دل میں کوئی ارمان لئے جاتے ہیں

    کیا پتہ ان کو کتابیں ہیں کہ وش کی پڑیاں

    بھر کے بستے میں جو نادان لئے جاتے ہیں

    یہ بھجن گانے میں ہی مست کئے بند آنکھیں

    اور گھر لوٹ کے مہمان لئے جاتے ہیں

    ایک معصوم کا سر کاٹ کے پھر دیوی سے

    اپنی خوشحالی کے وردان لئے جاتے ہیں

    نیم بے ہوش ہے گھائل ہے قفس میں پنچھیؔ

    اور پر نوچ کے شیطان لئے جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے