وہ ہوں مٹھی میں ان کی دل ہو ہم ہوں
وہ ہوں مٹھی میں ان کی دل ہو ہم ہوں
یوں ہی پردہ سا کچھ حائل ہو ہم ہوں
ستائیں ہم اسے جس طرح چاہیں
کوئی نشہ میں یوں غافل ہو ہم ہوں
تمہارا بام رشک آسماں ہو
اگر تم ہو مہ کامل ہو ہم ہوں
مزا خلوت کا آئے قتل گہہ میں
وہاں کوئی نہ ہو قاتل ہو ہم ہوں
ہر اک گوشے میں جیسے حشر برپا
نئے فتنے ہوں وہ محفل ہو ہم ہوں
نہیں پروا نہ سبزہ ہو لب جو
یہ مینا ہو لب ساحل ہو ہم ہوں
ہمارے ہاتھ میں ہو تیغ قاتل
نہ ہو کوئی عدو بسمل ہو ہم ہوں
گرہ ہو زلف کی دل میں ہمارے
ہمارا عقدۂ مشکل ہو ہم ہوں
پرانے نجد میں اب ہوں نئے آج
نئی لیلیٰ نیا محمل ہو ہم ہوں
یوں ہی ہم اپنی ہستی سے گزر جائیں
ہماری سعئ لا حاصل ہو ہم ہوں
یہ کم بخت اک جہان آرزو ہے
نہ ہو کوئی ہمارا دل ہو ہم ہوں
نہ ہم اٹھیں نہ کوئی ہاتھ اٹھائے
گلے پر خنجر قاتل ہو ہم ہوں
یہ سہو و محو ہوں ہم سیر گل میں
ہر اک غنچہ ہمارا دل ہو ہم ہوں
ریاضؔ اس شوخ کو بھی تم سنا دو
وہ کیا ہے چلبلا سا دل ہو ہم ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.