وہ حسن آنکھ سے دیکھا ہوا یقین مجھے
وہ حسن آنکھ سے دیکھا ہوا یقین مجھے
اگرچہ روز بتاتے تھے زائرین مجھے
میں آپ اپنا تماشہ تماش گاہوں میں
تماشا گر کیوں سمجھتا تماشبین مجھے
ہر ایک کو میں پرکھتا تھا دل کی آنکھوں سے
بہت قریب دکھاتی تھی دوربین مجھے
میں آستین میں پلتے ہوؤں کو جانتا ہوں
سو دشمنوں میں سمجھ لیں منافقین مجھے
میں رات ان کی طرح خاک چھانتا رہا ہوں
سو دشت زاد سمجھتے رہے مکین مجھے
میں منکشف ہی نہیں ہو رہا تھا خود ان پر
بغور پڑھتے رہے تھے کئی ذہین مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.