وہ حسن سیم تن ہے اور میں ہوں
وہ حسن سیم تن ہے اور میں ہوں
تر و تازہ چمن ہے اور میں ہوں
وصال اس کا نصیبوں سے ملا ہے
وہ خوشبو سا بدن ہے اور میں ہوں
کھنچی شمشیر سا بیٹھا ہے کوئی
کسی کا بانکپن ہے اور میں ہوں
سحر تک آج تو مہکے گی محفل
وہ جان انجمن ہے اور میں ہوں
غرض دنیا سے کچھ مجھ کو نہیں ہے
مرا دیوانہ پن ہے اور میں ہوں
چلے گی گفتگو تا عمر یوں ہی
وہ میرا ہم سخن ہے اور میں ہوں
اسے پانا ہے ذاکرؔ پا ہی لوں گا
مرے دل کی لگن ہے اور میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.