Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ اک فسانہ کروں گی ظاہر جو بات دل میں دبی ہوئی ہے

صوفیہ دیپیکا کوثر

وہ اک فسانہ کروں گی ظاہر جو بات دل میں دبی ہوئی ہے

صوفیہ دیپیکا کوثر

MORE BYصوفیہ دیپیکا کوثر

    وہ اک فسانہ کروں گی ظاہر جو بات دل میں دبی ہوئی ہے

    قدم زمیں پر نہیں ہیں میرے مجھے محبت ملی ہوئی ہے

    سنا ہے جب سے وہ آ رہے ہیں فلک ہے دامن بچھائے بیٹھا

    فضا بھی جیسے مہک رہی ہے ہوا بھی کچھ کچھ تھمی ہوئی ہے

    خدا گواہ ہے کہ حسن ایسا کہیں بھی ہوگا نہ اس جہاں میں

    مرے مقابل ہوئے ہیں جب سے نظر انہیں پر جمی ہوئی ہے

    جو ان کو دیکھا تو راز جانا ہے چاند روشن انہیں کے دم سے

    مٹے ہیں شب کے سبھی اندھیرے کہ روشنی بھی تبھی ہوئی ہے

    اس ایک پل جب کہا تھا اس نے میں جا رہا ہوں وطن کو اپنے

    ٹھہر گیا ہے یہ وقت تب سے زمیں کی گردش رکی ہوئی ہے

    وہ ایسے شامل ہوا ہے مجھ میں کہ مٹ گیا ہے وجود میرا

    فنا بھی اس میں بقا بھی اس میں اسی میں کوثرؔ بسی ہوئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے