Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ اک حسین حادثہ جو ہوتے ہوتے ٹل گیا

خورشید عنبر پرتاپ گڑھی

وہ اک حسین حادثہ جو ہوتے ہوتے ٹل گیا

خورشید عنبر پرتاپ گڑھی

MORE BYخورشید عنبر پرتاپ گڑھی

    وہ اک حسین حادثہ جو ہوتے ہوتے ٹل گیا

    ہماری زندگی کے سب اصول ہی بدل گیا

    فضائے سازگار سے نہ تھی غرض بہار سے

    ببول کی طرح تھا میں کہیں بھی پھول پھل گیا

    ہزار ہو کسی سے عشق لاکھ ہوں عقیدتیں

    مگر کسی کے آستاں پہ کون سر کے بل گیا

    بھلا یہ میری تشنگی نہ اور کیوں بھڑک اٹھے

    کہ آیا میرے ہاتھ میں تو جام ہی پگھل گیا

    پہنچ چکا تھا میں بہت قریب اپنے خواب کے

    مگر میں سوچتا رہا رقیب چال چل گیا

    میں جس کے انتظار میں تھا وہ کہیں وہی نہ ہو

    نظر بچا کے جو ابھی قریب سے نکل گیا

    ٹپک رہی تھی امبرؔ اس کی شکل سے فرشتگی

    مگر وہ سارے شہر کو بری طرح سے چھل گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے