Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ اک پل جب میں نے تجھ کو دیکھا تھا

امیر حمزہ ثاقب

وہ اک پل جب میں نے تجھ کو دیکھا تھا

امیر حمزہ ثاقب

MORE BYامیر حمزہ ثاقب

    وہ اک پل جب میں نے تجھ کو دیکھا تھا

    نام اپنا آپ اپنے ہی سے پوچھا تھا

    میرے راگوں کی بندش بے مصرف تھی

    اس میں تو نغموں کا جھرنا بہتا تھا

    آدھی ادھوری ناقص نا کافی ہر شے

    ایک خلا ہی میرے اندر پورا تھا

    میں نے اس کی سانسوں کے آئینے میں

    اک ابدی آواز کا چہرہ دیکھا تھا

    تکتے تکتے میری آنکھیں خواب ہوئیں

    کھو بیٹھوں گا تجھ کو اک اندیشہ تھا

    کیا اس پردہ دار کے یوں کھل جانے میں

    اک پیچیدہ رمز کوئی پوشیدہ تھا

    مأخذ :
    • کتاب : جسم کا برتن سرد پڑا ہے (Pg. 83)
    • Author : امیر حمزہ ثاقب
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے