Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ اک شجر جسے اجداد نے لگایا تھا

محمد اسماعیل شاداں

وہ اک شجر جسے اجداد نے لگایا تھا

محمد اسماعیل شاداں

MORE BYمحمد اسماعیل شاداں

    وہ اک شجر جسے اجداد نے لگایا تھا

    اسی کو کاٹ دیا جس کا سر پہ سایہ تھا

    وہ بات بات میں پھر آج مجھ سے روٹھ گیا

    بڑے ہی پیار سے جس کو منا کے لایا تھا

    وہ ہم نوا تھا ہمارا وہ کوئی غیر نہ تھا

    جو گھر میں آگ ہمارے لگانے آیا تھا

    وہی تو آج ہمارے پڑا ہوا ہے گلے

    بڑے خلوص سے جس کو گلے لگایا تھا

    ہمارے شعر کو اکثر وہ پڑھتا رہتا ہے

    جو بے خودی میں کبھی ہم نے گنگنایا تھا

    ہمیں وہ یاد ہے اب تک سبق محبت کا

    کہ حرف حرف جسے آپ نے پڑھایا تھا

    اگر قصور نہیں تھا کوئی ہواؤں کا

    تو پھر چراغ کو کس نے مرے بجھایا تھا

    وہ آج ہاتھ سے میرے نکل گیا شاداںؔ

    کہ جس کو میں نے مشقت کے بعد پایا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے