وہ جانے کس لیے بندش لگائے بیٹھے ہیں
وہ جانے کس لیے بندش لگائے بیٹھے ہیں
حسین چہرے کو مجھ سے چھپائے بیٹھے ہیں
تمہارے ہجر کے صدمے اٹھائے بیٹھے ہیں
کہ زخم سینے پہ کتنے ہی کھائے بیٹھے ہیں
زمانہ سمجھے گا کیا حال دل رقیبوں کا
دیوں کے درد کو دونوں دبائے بیٹھے ہیں
ہوئی ہے ان سے جو الفت بتا نہیں سکتے
یہ راز دل سے ہم اپنے لگائے بیٹھے ہیں
ہم ان کے رنج و الم کا سرور پی پی کر
لبوں پہ ان کے تبسم سجائے بیٹھے ہیں
عجیب رنگ عجب شوخیاں عجب ہے نگاہ
فقط حسنؔ ہے جو ان کو نبھائے بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.