Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جب انگڑائی لے کر حسن کا عالم دکھاتے ہیں

صفدر مرزا پوری

وہ جب انگڑائی لے کر حسن کا عالم دکھاتے ہیں

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    وہ جب انگڑائی لے کر حسن کا عالم دکھاتے ہیں

    دل مجروح کے زخموں کے ٹانکے ٹوٹ جاتے ہیں

    سر گور غریباں آ کے فتنے کیوں اٹھاتے ہیں

    قیامت ہے عدم کے سونے والوں کو جگاتے ہیں

    ستم تو دیکھیے کس طرح ہمدردی جتاتے ہیں

    ادھر دم توڑتا ہوں میں ادھر وہ مسکراتے ہیں

    ابھی کمسن ہیں رسم تعزیت آتی نہیں ان کو

    یہ کیا کم ہے مرے پھولوں میں بیٹھے مسکراتے ہیں

    کلیجہ تھام لیں اب اپنا اپنا دیکھنے والے

    قیامت ہے حریم ناز کا پردہ اٹھاتے ہیں

    گھروں پر ان کے یا رب پھول برسیں آگ بن بن کر

    جو رو تنکے ہمارے آشیانے کے جلاتے ہیں

    کہاں ہیں اب رشیدؔ و انجمؔ و جاویدؔ اے صفدرؔ

    سب اس بزم ادب سے رفتہ رفتہ اٹھتے جاتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے