وہ جب تک انجمن میں جلوہ فرمانے نہیں آتے
وہ جب تک انجمن میں جلوہ فرمانے نہیں آتے
صراحی رقص میں گردش میں پیمانے نہیں آتے
شریک درد بن کر اپنے بیگانے نہیں آتے
مئے عشرت جو پیتے ہیں وہ غم کھانے نہیں آتے
لپٹ کر شمع کی لو سے لگی دل کی بجھاتے ہیں
پرائی آگ میں جلنے کو پروانے نہیں آتے
اڑاتے ہی پھریں گے عمر بھر وہ خاک صحرا کی
تری زلفوں کے سائے میں جو دیوانے نہیں آتے
جو اپنی آن پر اے نازؔ اپنی جان دیتے تھے
زمانے میں نظر اب ایسے دیوانے نہیں آتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.