وہ جفا جو کہ نظر اس سے ملا بھی نہ سکوں
وہ جفا جو کہ نظر اس سے ملا بھی نہ سکوں
وائے رے پاس وفا آنکھ چرا بھی نہ سکوں
یار خوابیدہ ہے یوں فتنۂ محشر کی طرح
آپ سو بھی نہ سکوں اس کو جگا بھی نہ سکوں
تیرے دیدار کی گر مجھ کو سعادت ہو نصیب
ہوش دولت نہیں ایسی کہ لٹا بھی نہ سکوں
جب کیا پیش نوشتہ تو وہ ہنس کر بولے
کیا یہ قسمت کا لکھا ہے کہ مٹا بھی نہ سکوں
ہائے رے حسن جہاں سوز کہ وہ آفت جاں
سامنے آئے تو پھر سامنے آ بھی نہ سکوں
منزل عشق میں یہ ہوش و خرد کیا ہوں گے
کہ اگر وقت پڑے کام میں لا بھی نہ سکوں
باریابی در جاناں پہ الگ بات ہے خارؔ
کیا قیامت ہے کہ اس کوچے میں جا بھی نہ سکوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.