وہ جلدباز ایسے اچانک جدا ہوا
وہ جلدباز ایسے اچانک جدا ہوا
میں سوچ بھی نہ پایا مرے ساتھ کیا ہوا
مجھ سے بہت ہی دور کوئی جا چکا ہے اور
دل ہے کہ پھر امید کوئی باندھتا ہوا
میری چٹان ضبط سے ٹوٹے گی دیکھنا
مجھ میں ہے اس کی یاد کا دریا رکا ہوا
رونا نہ دیکھ میرا تسلی نہ دے مجھے
یہ پوچھ مجھ سے کتنا بڑا حادثہ ہوا
سب آ چکے ہیں جاننے والے سب آ چکے
مرتے ہوئے سے جھوٹ کوئی بولتا ہوا
اک آئنے کی گرد مرے منہ پہ آ پڑی
مدت کے بعد مجھ سے مرا رابطہ ہوا
موج غبار آئی اڑا لے گئی اسے
جاتا بھی کتنی دور مسافر تھکا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.