وہ جوانی تو جوانی ہی نہیں
وہ جوانی تو جوانی ہی نہیں
جس کی ہو کوئی کہانی ہی نہیں
درد کوئی بیکرانی ہی نہیں
بارے تیری مہربانی ہی نہیں
میں سمجھتا تھا ہے غیرت مند وہ
اس کی تو آنکھوں میں پانی ہی نہیں
شادی و غم کا نہ گر ہو امتزاج
زندگانی زندگانی ہی نہیں
ہر کوئی مرتا ہے اپنے وقت پر
موت ہوتی ناگہانی ہی نہیں
اے دل برباد اب میں کیا کروں
بات میری تو نے مانی ہی نہیں
آج کل کی شاعری کیا شاعری
شعر موزوں ہے معانی ہی نہیں
میں تو وہ کہتا ہوں اخترؔ جو ہے حق
مجھ کو آتی لن ترانی ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.