Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جن کے چہرے دھواں دھواں تھے وہ لوگ شہر جمال کے تھے

سرفراز سید

وہ جن کے چہرے دھواں دھواں تھے وہ لوگ شہر جمال کے تھے

سرفراز سید

MORE BYسرفراز سید

    وہ جن کے چہرے دھواں دھواں تھے وہ لوگ شہر جمال کے تھے

    وہ زرد موسم کے رازداں تھے وہ رخ پہ باد ملال کے تھے

    عقیدتوں کا خراج دے کر ملامتوں کی جو فصل کاٹی

    وہ اڑتے پتوں کی داستاں تھی وہ رشتے خواب و خیال کے تھے

    تمہاری آنکھوں میں نیند سی تھی مجھے بھی صحرا پکارتے تھے

    تمہیں بھی فرصت نہ مل سکی تھی مرے بھی لمحے زوال کے تھے

    محبتوں کی فصیل چن کر قیامتوں کے حصار کھینچے

    دیار جاناں میں رہنے والوں کے حوصلے بھی کمال کے تھے

    وفا پرستوں کی بستیوں میں جو تو نے دیکھے تھے خواب چہرے

    وہ اپنی آنکھوں کو ڈھونڈتے تھے سبھی کے لہجے سوال کے تھے

    بوقت رخصت جو پھیلے کاجل تمہاری آنکھوں کے آنگنوں میں

    وہی خزینے تھے آگہی کے وہی تو لمحے وصال کے تھے

    عنایتوں کی روایتوں میں قیامتوں کی شکایتیں تھیں

    عجیب منظر تھا ہر گلی میں فسانے تیرے جمال کے تھے

    تری ہی باتیں ترا ہی چرچا حکایتوں میں شکایتوں میں

    گئے دنوں میں نئے دنوں میں فسانے تیرے جمال کے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے