وہ جن کے گنبد و مینار کے ہم سر نہیں ہوتے
وہ جن کے گنبد و مینار کے ہم سر نہیں ہوتے
خواجہ غلام السیدین ربانی
MORE BYخواجہ غلام السیدین ربانی
وہ جن کے گنبد و مینار کے ہم سر نہیں ہوتے
انہیں کی قبر پر تعویذ کے پتھر نہیں ہوتے
شناور کو سدا اس بات کا اندازہ ہوتا ہے
ہو اتھلا سا جہاں پانی وہاں گوہر نہیں ہوتے
ہمیں پامال راہوں سے الگ چلنے کی عادت ہے
جہاں سب ڈھونڈتے ہیں ہم وہاں اکثر نہیں ہوتے
پرندوں کی نہیں مشکل وہ واپس لوٹ جاتے ہیں
ذرا ان کی تو سوچو جن کے اپنے گھر نہیں ہوتے
شہادت میں ہے سرداری کا منصب جان سے بڑھ کر
ہتھیلی پر نہ رکھے ہوں تو پھر وہ سر نہیں ہوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.