وہ جنہیں دشت انا سے پار ہونا تھا ہوئے
وہ جنہیں دشت انا سے پار ہونا تھا ہوئے
ہم کو لیکن صاحب کردار ہونا تھا ہوئے
کب تلک جیتے وصالوں کی تمناؤں میں لوگ
زندگی سے ایک دن بیزار ہونا تھا ہوئے
اور تھے وہ جن کو جاگیریں عطا اس سے ہوئیں
اپنی قسمت میں تو بس فن کار ہونا تھا ہوئے
کچھ پرندوں کو ملی اونچی اڑانوں کی سزا
کچھ کو لیکن قید میں پر دار ہونا تھا ہوئے
ہم کو بننا تھا کڑی زنجیر کی ہم بن گئے
وہ جنہیں پازیب کی جھنکار ہونا تھا ہوئے
کوشش پیہم سے بھی کوئی نہ بن پائی لکیر
کھینچنا تھے دائرے پرکار ہونا تھا ہوئے
وار اپنے آپ پر کرنا تھا اسعدؔ تہ بہ تہ
ہم کو اک ٹوٹی ہوئی تلوار ہونا تھا ہوئے
- کتاب : Kulliyat-e-Asad Badayuni (Pg. 56)
- Author : Asad Badayuni
- مطبع : National Council for Promotion of Urdu language-NCPUL (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.