وہ جس کا حوصلہ لفظ و بیان میں بھی نہ تھا
وہ جس کا حوصلہ لفظ و بیان میں بھی نہ تھا
پڑا جو وقت تو وہم و گمان میں بھی نہ تھا
گیا تو تھا میں تعلق نباہنے اس تک
یہ بات الگ ہے وہ اپنے مکان میں بھی نہ تھا
یہ حادثہ کسی سازش کا پیش خیمہ ہے
پرندہ آج تو اونچی اڑان میں بھی نہ تھا
خلوص نام کا اک لفظ جب تلاش کیا
کسی کتاب کسی امتحان میں بھی نہ تھا
نہ جانے کیسے حریفوں کے ذہن و دل پہ لگا
جو تیر میری زباں کی کمان میں بھی نہ تھا
غزل سنی تو اسی کو کیا پسند اس نے
جو میرا شعر تغزل کی شان میں بھی نہ تھا
سکون پھونس کے چھپر میں جو ملا مجھ کو
یقین کیجیے پختہ مکان میں بھی نہ تھا
عطا کیا تھا خدا نے اسی کو ہر اعزاز
برابر اس کے کوئی آسمان میں بھی نہ تھا
جو منفعت کے لیے بیچ دے انا اپنی
عتیقؔ ایسا مرے خاندان میں بھی نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.