وہ جس کی سارا جہاں پختگی سے ہار گیا
وہ جس کی سارا جہاں پختگی سے ہار گیا
وہ ایک کوہ گراں آدمی سے ہار گیا
وہی جو رات پہ چھایا ہوا اندھیرا تھا
سحر ہوئی ہے تو وہ روشنی سے ہار گیا
نہیں ہے کوئی سبب سب سے اس کے کٹنے کا
غریب آدمی تھا مفلسی سے ہار گیا
ہر اک محاذ پہ دشمن کو جس سے مات ہوئی
وہ اپنے دوستوں کی دوستی سے ہار گیا
بہت عزیز تھی اس کو بھی اپنی جان مگر
حصار جبر میں وہ بے بسی سے ہار گیا
دراصل اس کے مقدر میں ہار لکھی تھی
وہ اس سے جنگ میں بد قسمتی سے ہار گیا
ہمیشہ یہ ہی تو ہوتا رہا ہے میرے عزیز
کسی کی جیت تو کوئی کسی سے ہار گیا
نہیں تھا اس کے برابر کا اہل زر بھی کوئی
مگر غریب کی دریا دلی سے ہار گیا
یہ کیا مقام ہے انساں کی زندگی میں نظیرؔ
نبھائی موت سے اور زندگی سے ہار گیا
- کتاب : Kisht-e-Gul (Pg. 54)
- Author : Nazeer Merathi
- مطبع : Edutational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.