وہ جس کو ہم نے اپنایا بہت ہے
وہ جس کو ہم نے اپنایا بہت ہے
اسی نے دل کو تڑپایا بہت ہے
ہمارے قتل کی سازش کے درپئے
ہمارا نیک ہم سایہ بہت ہے
دل درد آشنا شوق شہادت
محبت میں یہ سرمایہ بہت ہے
عجب شے ہے چمن زار تمنا
ثمر کوئی نہیں سایہ بہت ہے
خطا اس کی نہیں دل کو ہمیں نے
تمناؤں میں الجھایا بہت ہے
خدا محفوظ رکھے آسماں کو
زمیں کو اس نے جھلسایا بہت ہے
تری یاد آئی ہے تو آج ہم کو
دل گم گشتہ یاد آیا بہت ہے
بہ نام حضرت ناصح بھی اک جام
کہ اس نے وعظ فرمایا بہت ہے
نہ کیوں ٹھکرائیں ہم دنیا کو ساحرؔ
ہمیں بھی اس نے ٹھکرایا بہت ہے
- کتاب : Sehr-e-Khayal (Pg. 26)
- Author : Sahir Hoshiarpuri
- مطبع : Modern Publishing House (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.