وہ جس نے ڈھال دیا برف کو شرارے میں
وہ جس نے ڈھال دیا برف کو شرارے میں
میں کب سے سوچ رہا ہوں اسی کے بارے میں
نہ جانے نیند سے کب گھر کے لوگ جاگیں گے
کہ اب تو دھوپ چلی آئی ہے اوسارے میں
میں جاگ جاگ کے شب بھر اسے تلاشتا ہوں
لکھا ہوا ہے مرا نام اک ستارے میں
کھلے گی دھوپ تو وادی کا رنگ نکھرے گا
ابھی تو اوس کی اک دھند ہے نظارے میں
کبھی دماغ کو خاطر میں ہم نے لایا نہیں
ہم اہل دل تھے ہمیشہ رہے خسارے میں
طلبؔ یہ سوچ کے لگ جائے نہ زبان میں زنگ
کسی سے بات میں کرتا نہیں اشارے میں
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 147)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.