وہ جو اپنے واسطے اک خاص منظر ڈھونڈھتا ہے
وہ جو اپنے واسطے اک خاص منظر ڈھونڈھتا ہے
وہ یقیناً کچھ نہ کچھ اپنے برابر ڈھونڈھتا ہے
جانے کس کس سے نگر میں آج کل ناراض ہے وہ
ہر بشر میں جو وفاداری کا پیکر ڈھونڈھتا ہے
ڈوب جاتی ہے تلاطم کو جو اپنے ساتھ لے کر
ایسی کشتی کو ہر اک جانب سمندر ڈھونڈھتا ہے
پھول سے نازک وہ ہوتا ہے زمانے بھر کی خاطر
اپنے سر کے واسطے جو سخت پتھر ڈھونڈھتا ہے
ان سوالوں کی چبھن کیا چیز ہے عابدؔ سے پوچھو
آدمی جن کے جواب اپنے ہی اندر ڈھونڈھتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.