Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جو اپنی ذات میں رکھتے ہیں عریانی کا شور

عائشہ ایوب

وہ جو اپنی ذات میں رکھتے ہیں عریانی کا شور

عائشہ ایوب

MORE BYعائشہ ایوب

    وہ جو اپنی ذات میں رکھتے ہیں عریانی کا شور

    خلد سے آئے ہیں لے کے روح یزدانی کا شور

    دشت میں رہتے ہیں پیاسے اور دریچے وا کئے

    خوش ہوا کرتے ہیں سن کے دور سے پانی کا شور

    ایک لڑکی چوڑیاں کھنکا رہی تھی اور تبھی

    اس کھنک سے اٹھ رہا تھا جیسے زندانی کا شور

    ہر کسی کا ایک لا ظاہر مقرب ہے مگر

    دشمن دوران دنیا میں ہے برہانی کا شور

    میرے گھر کے بام و در سب بن گئے ہیں قصہ گو

    ہے محبت کی خموشی اور پشیمانی کا شور

    ضبط غم کو طول دے جب زیست کی یکسانیت

    موت کی آواز سے آتا ہے آسانی کا شور

    میں پری پیکر ہوں لیکن بے زباں ہرگز نہیں

    ساری دنیا نے سنا ہے ظرف نسوانی کا شور

    وہ مجسم خوش بدن یوں تو سخنور ہے مگر

    اس کے اندر گونجتا ہے رمز پنہانی کا شور

    سب ستارے جھلملائے چاند کی آغوش میں

    جب اندھیرے میں وہ لایا اپنی تابانی کا شور

    اس نے پربت پر صدا دی جا کے مجھ کو عائشہؔ

    اور وہاں سے لوٹ آیا میری ویرانی کا شور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے