Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جو ہر راہ کے ہر موڑ پہ مل جاتا ہے

عابد عالمی

وہ جو ہر راہ کے ہر موڑ پہ مل جاتا ہے

عابد عالمی

MORE BYعابد عالمی

    وہ جو ہر راہ کے ہر موڑ پہ مل جاتا ہے

    اب کے پوچھیں گے کہ اس شخص کا قصہ کیا ہے

    میں وہ پتھر ہوں نہیں جس کو ملا سنگ تراش

    میں نے ہر شکل کو اپنے میں سمو رکھا ہے

    یوں ہی چپ چاپ بھلا بیٹھے رہو گے کب تک

    کوئی دروازہ کہیں یوں بھی کھلا کرتا ہے

    جب بھی گرتی ہے کسی کوچے میں کوئی دیوار

    مجھ کو لگتا ہے کوئی شخص بہت رویا ہے

    پاؤں جلتے ہیں یہاں جسم بھی جل جائے گا

    تم نے کیا سوچ کے صحرا میں قدم رکھا ہے

    ٹوٹتے بنتے ہی یہ عمر گزر جائے گی

    میری ہر شکل میں اک نقص ابھر آتا ہے

    ہم نے ہر دور کے سینے میں ہیں گھونپے خنجر

    اور ہر دور کے سینے سے لہو ٹپکا ہے

    تم نے پوچھا ہے کہ تم کیا ہو کہاں ہو کیوں ہو

    یہ تو بتلاؤ کہ اس سوچ میں کیا رکھا ہے

    دشت کے پیڑوں سے کیا پوچھ رہے ہو عابدؔ

    بھول جاؤ کہ تمہیں کوئی صدا دیتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے