وہ جو اک پھول ہے پتھر بھی تو ہو سکتا ہے
وہ جو اک پھول ہے پتھر بھی تو ہو سکتا ہے
نرم لہجہ کبھی خنجر بھی تو ہو سکتا ہے
کیا ضروری ہے کہ چاہت میں وہ سینے سے لگے
اس لپٹنے کا سبب ڈر بھی تو ہو سکتا ہے
دور سے پھول جسے آپ نے بھجوائے ہیں
آپ سے مل کے وہ بہتر بھی تو ہو سکتا ہے
ہم جسے آپ کے آنچل کی دھنک سمجھے ہیں
کوئی خوش رنگ سا منظر بھی تو ہو سکتا ہے
کیا ضروری ہے کہ دروازے پہ پتھر ہی لگے
دیکھ باہر ترا نیرؔ بھی تو ہو سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.