وہ جو کہتا تھا زندگی مجھ کو
درد دل دے گیا وہی مجھ کو
اس سے ملنے میں وقت پر جاؤں
اس نے تحفے میں دی گھڑی مجھ کو
تیری فرقت میں جھیل سی آنکھیں
لگ رہیں جانے کیوں ندی مجھ کو
پھر اچانک کسی کی یاد آئی
جب ملی میری ڈایری مجھ کو
اب اندھیرے سکون دیتے ہیں
چبھ رہی ہے یہ روشنی مجھ کو
کتنی لمبی ہے ہجر کی گھڑیاں
ایک اک پل لگے صدی مجھ کو
سب میسر تو ہے مجھے لیکن
کھل رہی کیوں تری کمی مجھ کو
روح تھی قید اس عنایت کی
جسم نے کر دیا بری مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.