وہ جو کسی کا روپ دھار کر آیا تھا
وہ جو کسی کا روپ دھار کر آیا تھا
میرے اندر بسنے والا سایا تھا
وہ دکھ بھی کیوں ہم کو تنہا چھوڑ گئے
کیا کیا چھوڑ کے ہم نے جنہیں اپنایا تھا
خود تم نے دروازے بند رکھے ورنہ
میں اک تازہ ہوا کا جھونکا لایا تھا
میری اک آواز سے ساری ٹوٹ گئی
وہ دیواریں جن پر تو اترایا تھا
ویراں دل میں غم کے پریت بھٹکتے تھے
میری چپ پر کسی صدا کا سایا تھا
اس میں ایک جنم بھر کے دکھ سمٹے تھے
وہ آنسو جو پلکوں پر لہرایا تھا
- کتاب : Dasht-e-Sada (Pg. 48)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.