Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جو موسم گرما کی پہلی بارش کا چھینٹا تھا

طلعت اشارت

وہ جو موسم گرما کی پہلی بارش کا چھینٹا تھا

طلعت اشارت

MORE BYطلعت اشارت

    وہ جو موسم گرما کی پہلی بارش کا چھینٹا تھا

    تپ والے آنگن میں سوندھی خوشبو بن کر بکھرا تھا

    اس کی بابت پہروں سوچتے رہنا اچھا لگتا تھا

    بات کوئی بھی یاد نہیں ہاں لہجہ دھڑکن جیسا تھا

    ہم نے کب جھولے ڈالے تھے ہم نے کب پینگیں لی تھیں

    پیڑ کی سب شاخوں پہ زمانے کی آنکھوں کا پہرا تھا

    ہم محتاط بہت تھے پھر کیوں ایسے در پر دستک دی

    جس کے گھرانے کی ہر پگڑی کا ہر شملہ اونچا تھا

    نذر کیا ہر شاہجہاں نے ہر ممتاز کو تاج محل

    دل کا راج سنگھاسن دینا دل والوں کا خاصا تھا

    ہاتھ میں اس کا ہاتھ نہیں زنجیر ہے گزرے لمحوں کی

    بجلی چمکی برکھا برسی کل قصہ دو پل کا تھا

    عشق کیا یا ریت نبھائی کیسے بتائیں کیا بیتی

    آنکھوں میں اک سیل بلا اور دل میں تپتا صحرا تھا

    بابل کا آنگن ساجن کا دوار پرائے تھے دونوں

    کون سی چوکھٹ عورت کی تھی کون سا امبر اس کا تھا

    کوئی اگر پوچھے کہہ دینا طلعتؔ یہ بھی بھول گئے

    جس کارن ہم خود کو بھولے وہ منموہن کیسا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے