وہ جو مجھ کو سلاتا رہا دیر تک
وہ جو مجھ کو سلاتا رہا دیر تک
میرے سپنے چراتا رہا دیر تک
بھول جاؤں گا کیا اس طرح میں اسے
مجھ کو لکھ لکھ مٹاتا رہا دیر تک
لوگ شمس و قمر لے کے چلتے بنے
میں ستارے بناتا رہا دیر تک
بن سنور کے یوں ہی مسکراتے ہوئے
آئنہ کو جلاتا رہا دیر تک
خود سے لڑتا رہا میں اسی کی طرح
پھر میں خود کو مناتا رہا دیر تک
اس نے جب جب جدائی کی باتیں کہیں
میں بہانے بناتا رہا دیر تک
جانے کیا بات تھی وقت رخصت کہ وہ
ہاتھ مجھ سے چھڑاتا رہا دیر تک
میں نے دھڑکن کو اپنی سنبھالے رکھا
وہ بھی آنسو چھپاتا رہا دیر تک
سارے الزام اپنے ہی سر لے لیے
میں تعلق بچاتا رہا دیر تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.