وہ جو مجھ سے خفا نہیں ہوتا
وہ جو مجھ سے خفا نہیں ہوتا
میں بھی اس سے جدا نہیں ہوتا
کاش رہبر ملا نہیں ہوتا
میں سفر میں لٹا نہیں ہوتا
ہم تو کب کے بکھر گئے ہوتے
جو ترا آسرا نہیں ہوتا
ہم شرابی اگر نہیں بنتے
ایک بھی میکدہ نہیں ہوتا
جس جگہ قربتیں پنپ جائیں
اس جگہ فاصلہ نہیں ہوتا
آگ نفرت کی جس میں لگ جائے
پیڑ پھر وہ ہرا نہیں ہوتا
مندروں مسجدوں پے لڑتے ہو
کیا دلوں میں خدا نہیں ہوتا
مصلحت کچھ تو ہے ہلالؔ اس میں
زلزلہ یوں بپا نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.