Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جو پھول تھے تری یاد کے تہہ دست خار چلے گئے

اجے سحاب

وہ جو پھول تھے تری یاد کے تہہ دست خار چلے گئے

اجے سحاب

MORE BYاجے سحاب

    وہ جو پھول تھے تری یاد کے تہہ دست خار چلے گئے

    ترے شہر میں بھی سکون ہے ترے بے قرار چلے گئے

    نہ وہ اشک اب نہ وہ آبلے نہ وہ چیختی ہوئی دھڑکنیں

    مری ذات سے ترے درد کے سبھی اشتہار چلے گئے

    نہ وہ یاد ہے نہ وہ ہجر ہے نہ نگاہ ناز کا ذکر ہے

    مرے ذہن سے تری فکر کے سبھی روزگار چلے گئے

    تھے وہ فطرتاً ہی شہید خو انہیں قاتلوں سے بھی پیار تھا

    کبھی مقتلوں میں کٹے تھے وہ کبھی سوئے دار چلے گئے

    نہ بدن بچا نہ لہو بچا نہ تو جسم کا کوئی مو بچا

    کوئی جا کے کہہ دے یہ درد سے وہ ترے شکار چلے گئے

    یوں عبث کسی کو سدا نہ دو دل زار کو یہ بتا بھی دو

    کبھی اب نہ آئیں گے لوٹ کر وہ جو ایک بار چلے گئے

    انہیں کیا للک ترے فیض کی انہیں کیا طلب ترے وصل کی

    جو مزاج لے کے فقیر کا سر کوئے یار چلے گئے

    ہے یہ سچ کہ موسم ہجر میں مرا خار خار بدن ہوا

    کبھی یاد تجھ کو جو کر لیا تو بدن کے خار چلے گئے

    نہ خوشی میں اب وہ سرور ہے نہ تو درد میں وہ نشہ رہا

    لو سحابؔ بادۂ عشق کے وہ سبھی خمار چلے گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے