وہ جو رو رہا تھا وہ ہنس پڑا وہ جو ہنس رہا تھا وہ رو دیا
وہ جو رو رہا تھا وہ ہنس پڑا وہ جو ہنس رہا تھا وہ رو دیا
احتشام الحق صدیقی
MORE BYاحتشام الحق صدیقی
وہ جو رو رہا تھا وہ ہنس پڑا وہ جو ہنس رہا تھا وہ رو دیا
یہاں اک جزیرہ بنا دیا وہاں اک جزیرہ ڈبو دیا
یہ بنانے والے کا شوق ہے کہیں ہار ہے کہیں طوق ہے
کہیں واہ ہے کہیں آہ ہے کہیں پا لیا کہیں کھو دیا
وہ اسیر حسن بیان ہوں میں زبان کا وہ کسان ہوں
کہ زمین مجھ کو جہاں دکھی وہیں اک خیال کو بو دیا
وہ جہان ہست کے موتیوں کو پرو رہا تھا کمال میں
میں بھی سامنے تھا پڑا ہوا تو مجھے بھی اس نے پرو دیا
نہ طلسم ہے نہ یہ سحر ہے یہ کمال کوزۂ شعر ہے
کہ اسی سے بحر رواں کیا اور اسی میں بحر سمو دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.